وزیراعظم شہباز شریف کا ایف بی آر اصلاحات پر اہم اجلاس – اردو ریٹرنز، ہیلپ لائن، ڈیجیٹل انوائسنگ پر فوری عملدرآمد کی ہدایت
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) – وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی صدارت میں وفاقی دارالحکومت میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ایف بی آر اصلاحات، ڈیجیٹل ٹیکس نظام اور عام شہریوں کے لیے ٹیکس ریٹرنز کے عمل کو آسان بنانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ٹیکس گوشوارے اب مختصر اور اردو زبان میں دستیاب ہوں گے، جس سے عام شہری، خاص طور پر تنخواہ دار طبقہ، خود بخود آسانی سے ریٹرنز جمع کر سکے گا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس عمل کی سہولت کے لیے ہیلپ لائن فوری طور پر فعال کی جائے تاکہ عوام کو بروقت رہنمائی مل سکے۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر اردو ریٹرنز تنخواہ دار طبقے کے لیے رواں ماہ کے اختتام تک فراہم کیے جائیں گے، جبکہ آئندہ مرحلے میں دیگر علاقائی زبانوں جیسے سندھی، پشتو، بلوچی میں بھی سہولیات دی جائیں گی۔
وزیراعظم نے ڈیجیٹل انوائسنگ پلیٹ فارم پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ تمام چھوٹے اور درمیانے کاروبار اس نظام میں شامل کیے جائیں تاکہ شفافیت بڑھے اور معیشت کی دستاویزی حیثیت مضبوط ہو۔
وزیراعظم نے قومی ڈیجیٹل ادائیگی پلیٹ فارم "راست" کے بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی ستمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی اور اس میں ماہرینِ معیشت اور صنعتکاروں کو شامل کرنے پر زور دیا۔
اجلاس میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ ملک میں ڈیجیٹل بینکاری صارفین کو 95 ملین سے بڑھا کر 120 ملین تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ لین دین کا حجم 15 ارب روپے تک لے جایا جائے گا۔
مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکس اسسمنٹ سسٹم پر وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک انقلابی قدم ہے جس سے جعلی انوائسز اور ٹیکس چوری کے خلاف خودکار طریقے سے کارروائی ممکن ہوگی اور شفافیت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
اجلاس میں کارگو نقل و حمل کے لیے ای-بلٹی اور ٹریکنگ سسٹم کا بھی ذکر ہوا، جس کے ذریعے اشیاء کی حقیقی وقت میں نگرانی ممکن ہوگی۔ وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ ایڈوانس گوڈز ڈیکلریشن کے تحت ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی ادائیگی پہلے ہی مکمل ہو جائے گی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخی بہتری کو وزیراعظم نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر قرار دیا اور کہا کہ حکومت کا ہدف ٹیکس نیٹ میں اضافہ اور کم آمدنی والے افراد پر بوجھ میں کمی ہے۔
وزیر اعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ تمام سرکاری ادارے بھی جلد ڈیجیٹل نظام کے دائرے میں لائے جائیں گے اور عوامی اعتماد کے لیے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن نظام فوری فعال کیا جائے گا۔
